137

مکتوب 308: حدیث نبوی صلى الله عليه وسلم كَلِمَتَان خَفِيفَتَان عَلَى المَسَان ثَقِيلَتَانِ فِي الْمِيزَان


مکتوب 308

حدیث نبوی صلى الله عليه وسلم كَلِمَتَان خَفِيفَتَان عَلَى المَسَان ثَقِيلَتَانِ فِي الْمِيزَان حبيبتان عِندَ الرَّحْمَن سُبْحَانَ اللهِ وَبِحَمْدِهِ سُبْحَانَ اللهِ العَظِيمِ ( دوم ہیں جو زبان پر خفیف ہیں اور میزان میں بھاری ہیں اور اللہ کے نزدیک محبوب ہیں
وه سُبْحَانَ اللهِ وَبِحَمْدِهِ سُبْحَانَ اللهِ الْعَظِیم ہیں) کے معنی کے بیان میں مولانا فیض اللہ پانی پتی کی طرف صادر فرمایا ہے۔

خدا تجھے ہدایت دے۔ جاننا چاہئے کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا ہے کہ دو کلمے ہیں جو زبان پر ہلکے ہیں اور میزان میں بھارے ہیں اور اللہ تعالیٰ کے نزدیک بہت پیارے اور محبوب ہیں وہ سُبْحَانَ اللهِ وَبِحَمْدِهِ سُبْحَانَ اللهِ الْعَظِیم ہیں ۔


زبان پر ان کے ہلکا ہونے کی وجہ یہ ہے کہ ان کے حروف کم ہیں اور میزان میں بھارے ہونے اور اللہ تعالیٰ کے نزدیک محبوب ہونے کی وجہ یہ ہے کہ پہلے کلمہ کا پہلا جز و ظاہر کرتا ہے کہ حق تعالیٰ ان تمام باتوں سے جو اس کی پاک بارگاہ کے لائق نہیں ہے، منزہ ہے اور اس کی جناب کبریا نقص کے صفات اور حدوث و زوال کے تمام نشانات سے برتر اور پاک ہے اور اس کلمہ کا دوسرا جز و ثابت کرتا ہے کہ تمام صفات کمال اور شیوانات جمال حق تعالیٰ ہی کے لئے ہیں۔ خواہ وہ صفات وشیونات فضائل سے ہوں یا فواضل سے اور دونوں جزوؤں میں اضافت استغراق کیلئے ہے تا کہ تمام تقدیسات و تنزیبات اور تمام صفات کمال و جمال حق تعالیٰ ہی کیلئے ثابت ہونے کا افادہ دے و اور دوسرے کلمہ کا حاصل یہ ہے کہ عظمت و کبر یا حق تعالی ہی کیلئے ثابت کرنے کے باوجود تمام تنزیبات و تقدیسات اسی کی طرف راجع ہیں اور اس میں اس امر کی طرف اشارہ ہے کہ تمام نقائص حق تعالیٰ سے اس کی عظمت و کبریا ہی کے باعث مسلوب ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ یہ کھلنے میزان میں بھاری اور اللہ تعالیٰ کے نزدیک محبوب ہیں ۔


اور نیز تسبیح تو بہ کی کنجی بلکہ تو بہ کا زبد اور خلاصہ ہے۔ جیسا کہ میں نے اپنے بعض مکتوبوں میں تحقیق کیا ہے۔ گویا تسبیح گناہوں کے محو ہونے اور برائیوں کے معاف ہونے کا وسیلہ ہے تو اس صورت میں بھی یہ کلمے میزان میں بھارے اور نیکیوں والے پلے کو جھکانے والے اور اللہ تعالیٰ کے نزد یک پیارے ہوں گے کیونکہ اللہ تعالی عفوکو دوست رکھتا ہے اور نیز جب تسبیح اور حمد کرنے والاحق تعالی کی پاک جناب کو ان تمام باتوں سے جو اس کے لائق نہیں ہیں ۔ منتر اور متر ا ظاہر کرتا ہے اور تمام صفات کمال اور جمال کو اس کیلئے ثابت کرتا ہے تو امید ہے کہ وہ کریم د وہاب جل شانہ بھی تسبیح پڑھنے والے کو تمام باتوں سے جو اس کے لائق نہیں ہیں پاک کرے گا اور حمد کرنے والے میں صفات کمال ظاہر کرے گا جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے۔ هَلْ جَزَاءُ الإِحْسَانِ إِلَّا الْإِحْسَانُ ۔ احسان کا بدلہ احسان ہے۔ اس لحاظ سے بھی یہ دونوں کلمے میزان میں بھاری ہوں گے کیونکہ ان کے تکرار کے سبب سے گناہ دور ہوتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کے نزدیک محبوب ہوں گے کیونکہ ان کے ذریعے اخلاق حمیدہ حاصل ہوتے ہیں ۔ والسلام

نوٹس : ویب سائیٹ میں لفظی اغلاط موجود ہیں، جن کی تصیح کا کام جاری ہے۔ انشاء اللہ جلد ان اغلاط کو دور کر دیا جائے گا۔ سیدنا مجدد الف ثانی علیہ رحمہ کے مکتوبات شریف کو بہتر طریقے سے پڑھنے کے لئے کتاب کا مطالعہ ضرور کریں۔ جزاک اللہ خیرا