مکتوب 29
اس بیان میں کہ اس جہان کے بہتر اسباب حزن داند وہ ہیں اور اس دستر خوان کی خوشگوار نعمت الم و مصیبت ہے۔ فضیلت پناہ شیخ عبدالحق دہلوی کی طرف صادر فرمایا ہے۔
الْحَمْدُ لِلَّهِ وَسَلامٌ عَلَى عِبَادِهِ الَّذِينَ اصْطَفیٰ اللہ تعالیٰ کے لیے حمد ہے اور اس کے برگزیدہ بندوں پر سلام ہو ۔
میرے مخدوم مکرم مصائب میں اگر چہ بڑی تکلیف وایز ابر داشت کرنا پڑتی ہے لیکن ان پر بڑی کرامت اور مہربانی کی امید ہے۔ اس جہان کا بہتر اسباب حزن واندوہ ہے اور اس دستر خوان کی خوشگوار نعمت الم و مصیبت ہے۔ ان شکر پاروں پر داروئے تلخ کار قیق غلاف چڑھایا ہوا ہے اور اس حیلہ ت ابتلاء و آزمائش کا راستہ کھولا ہے۔ سعادت مند لوگ ان کی شیرینی پر نظر کر کے تلخی کو شکر کی طرح چبا جاتے ہیں اور کڑواہٹ کو صفراء کے برعکس شیریں معلوم کرتے ہیں۔ کیوں شیر میں معلوم نہ کریں جب کہ محبوب کے افعال سب شیریں ہوتے ہیں۔ علتی اور بیمارشائدان کو کٹر وا معلوم کرے تو کرے جو ماسوا میں گرفتار ہے مگر دولت مند محبوب کے ایلام و رنج میں اس قدر حلاوت ولذت پاتے ہیں جو اس کے انعام میں ہرگز متصور نہیں ۔ اگر چہ دونوں محبوب کی طرف سے ہیں لیکن ایلام میں محبت کے نفس کا اجل نہیں ہوتا اور انعام میں اپنے نفس کی مراد پر قیام ہوتا ہے۔
هَيْنَا لِأَرْبَابِ النَّعِيمِ نَعِيمها
وَلِلْعَاشِقِ الْمِسْكِيْنِ مَا يَتَجَرَّعُ
ترجمہ: مبارک معموں کو اپنی دولت
مبارک عاشقوں کو درد وکلفت
اللَّهُمَّ لَا تُحْرِمْنَا أَجْرَهُم وَلا تَفْتِنَا بَعْدَهُمْ (یا اللہ تو ہم کو ان کے اجر سے محروم نہ رکھ اور ان کے بعد ہم کو فتنہ میں نہ ڈال ) اس غربت اسلام کے زمانہ میں آپ کا وجود شریف اہل اسلام کے لیے غنیمت ہے۔ سَلَمُكُمُ اللهُ تَعَالَى وَأَبْقَاكُمُ (اللہ تعالیٰ آپ کو سلامت و باقی رکھے )
والسلام