152

مکتوب 24: حاجی محمد فرکتی کی طرف سے اس کے اس خط کے جواب میں


مکتوب 24

حاجی محمد فرکتی کی طرف سے اس کے اس خط کے جواب میں جس میں اس نے یہ آرزو ظاہر کی تھی کہ مجھے تمام ذرات میں جمال لا یزال کا مشاہدہ میسر ہو جائے۔ صادر فرمایا ہے:


الْحَمْدُ لِلَّهِ وَسَلامُ عَلَى عِبَادِهِ الَّذِينَ اصْطَفیٰ (اللہ تعالیٰ کے لیے حمد ہے اور اس
کے برگزیدہ بندوں پر سلام ہو ) آپ کا مراسلہ شریف جو کمال محبت و اخلاص سے ارسال فرمایا تھا، بڑی خوشی کا باعث ہوا۔ رابطہ کی نسبت ہمیشہ آپ کو صاحب رابطہ کے ساتھ رکھتی ہے اور انعکاسی فیوض کا وسیلہ ہوتی ہے۔ اس بڑی نعمت کا شکر بجالانا چاہئے۔ قبض و بسط دونوں اس را میں اڑنے کے لیے بازو ہیں۔

قبض سے دلگیر اور بسط سے خوش دل نہ ہونا چاہئے۔ آپ نے نیہ خواہش ظاہر کی تھی کہ تمام ذرات میں جمال لا یزال کا مشاہدہ میسر ہو جائے۔ اے میرے محبت کے طور والے بندہ کو آرزو سے کیا کام۔ اس کی آرزو اس کے فہم قاصر کے اندازہ کے موافق ہوگی۔ جمال لایزال کو ذرات کے آئینوں میں مشاہدہ کرنا قصور نظر سے ہے۔

ذرات کی کیا مجال ہے کہ اس جمال کا آئینہ بن سکیں ۔ جو کچھ ذرات کے آئینوں میں مشہور ہوتا ہے، اس جمال کے بے نہایت ظلال میں سے ایک حل ہے ۔ حق تعالیٰ وراء الوراء ہے۔ اس کو انفس و آفاق کے باہر طلب کرنا چاہئے ۔ وہ نسبت جو اب آپ کو حاصل ہے، آپ کی آرزو سے بڑھ کر ہے۔ ہرگز ہرگز لوگوں کی تقلید سے پستی کی خواہش نہ کریں اور بلندی سے پستی کی طرف اترنے کی تمنا نہ کریں ۔ ان بزرگواروں کا کارخانہ بلند ہے۔ إِنَّ اللهَ تَعَالَى يُحِبُّ معالى الصمم ( الله تعالى بلند ہمت والوں کو دوست رکھتا ہے ) ، عا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو ظاہری باطنی جمعیت عطا فرمائے ۔ والسلام

نوٹس : ویب سائیٹ میں لفظی اغلاط موجود ہیں، جن کی تصیح کا کام جاری ہے۔ انشاء اللہ جلد ان اغلاط کو دور کر دیا جائے گا۔ سیدنا مجدد الف ثانی علیہ رحمہ کے مکتوبات شریف کو بہتر طریقے سے پڑھنے کے لئے کتاب کا مطالعہ ضرور کریں۔ جزاک اللہ خیرا