126

مکتوب 14: اس استفسار کے جواب میں کہ صاحب منصب البتہ صاحب علم ہے یا نہیں اور اس استفسار میں کہ فنافی اللہ اور بقا باللہ اب تک حاصل نہیں ہوئی


مکتوب 14

اس استفسار کے جواب میں کہ صاحب منصب البتہ صاحب علم ہے یا نہیں اور اس استفسار میں کہ فنافی اللہ اور بقا باللہ اب تک حاصل نہیں ہوئی اور اپنی حالت پر اطلاع نہ ہونے کے بیان میں مولانا احمد برکی کی طرف صادر فرمایا ہے۔


بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ الْحَمْدُ لِلَّهِ وَسَلَامٌ عَلَى عِبَادِهِ الَّذِينَ اصْطَفَىٰ اللہ تعالیٰ کے لیے حمد ہے اور اس کے برگزیدہ بندوں پر سلام ہو )


آپ کے دو مبارک خط پے در پے پہنچے ۔ آپ نے مصائب کی ماتم پرسی کی بابت لکھا ہوا تھا۔ إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ یاروں اور دوستوں کو فرمائیں کہ ستر ستر ہزار بار کلمہ طیبہ لا إله إلا اللہ پڑھ کر خواجہ محمد صادق مرحوم اور ان کی ہمشیرہ ام کلثوم مرحومہ کی روح کو بخشیں یعنی ستر ہزار بار پڑھ کر ایک کی روح کو بخشیں اور ستر ہزار بار دوسرے کی روح کو ۔ دوستوں سے دعاء فاتحہ مسئول و آپ نے لکھا تھا کہ مکتوبات میں درج ہو چکا ہے کہ صاحب منصب صاحب علم ہے۔

میرے مخدوم قطب الاقطاب صاحب علم ہے اور شہروں کے اقطاب اس کے اجزاء اور ہاتھ پاؤں کی طرح ہیں۔ بعض کو اپنے مدار ہونے کا علم ہوتا ہے اور بعض کو نہیں ہوتا۔


آپ نے لکھا تھا کہ فنافی اللہ اور بقاء باللہ ابھی تک حاصل نہیں ہوا۔ میرے مکرم کیا کیا جائے آپ صحبت میں کم رہے ہیں ۔ آپ اس قدر بھی نہیں ٹھہرے کہ آپ کو آپ کے بعض حاصل شدہ احوال سے اطلاع دی جاتی۔ اب ہندوستان سے آپ کی فنا و بقاء کا مشاہدہ کرتا ہوں اور یہ دونوں کمال جو آپ نے فرمائے ہیں، آپ میں محسوس کرتا ہوں اور آپ ان سے انکار کرتے ہیں ۔ دور دراز فاصلہ درمیان ہے جب تک ظاہری ملاقات حاصل نہ ہو، پوشیدہ احوال پر اطلاع پانا مشکل ہے۔

مشائخ رحمتہ اللہ علیہ نے فنا و بقاء کے بارے میں مختلف باتیں کہی ہیں جو سب کی سب رمز و اشارہ کے طور پر ہیں۔ کوئی شخص اپنی نسبت کیا معلوم کر سکتا ہے۔ حضرت حق سبحانہ وتعالیٰ سب کو احوال کا علم نہیں بخشتے۔ بعض کو احوال کا علم عطا فرما کر پیشوا بنا دیتے ہیں اور بعض کو اس کے حوالہ کر کے کمال و تکمیل کے مرتبہ تک پہنچاتے ہیں۔

خاص کند بنده مصلحت عام را

ترجمہ: خاص کر لیتا ہے ایک کو تا بھلا ہو عام کا

کیا اچھا ہوتا اگر ہم شیخ حسن کو چند روز اور اپنے پاس رکھ کر بعض ظاہر شدہ احوال پر اطلاع دے کر آپ کی طرف بھیجتے ۔ آپ کا آنا مشکل ہے اور اگر آپ کے قابل اور رشید دوستوں میں سے کوئی آجاتا اور چند روز ہمارے پاس رہتا اور ہماری بات کو سمجھتا تو کیا اچھا ہوتا تا کہ ضروری با تیں اس پر ظاہر کی جاتیں ۔ اصل مقصود یہی ہے کہ احوال حاصل ہو جائیں اور احوال پر اطلاع پانا امر دیگر ہے ۔ وَالْبَاقِي عِندَ التَّلاقِي إِنْشَاءَ اللهُ الْبَاقِی وَالسَّلام سب سے زیادہ ضروری نصیحت یہ ہے کہ علوم کے درس میں کسی طرح کو تا ہی نہ کریں۔ اگر آپ ر آپ کا سارا وقت درس ہی میں لگ جائے تو اچھا ہے۔ ذکر وفکر کی ہوس نہ کریں۔ رات کے ساعات ذکر و فکر کے لیے فراخ ہیں۔ شیخ حسن کو بھی سبق پڑھاتے رہیں اور اس کو بریکار نہ رہنے دیں ۔ ان حدود میں چونکہ علم بہت کم ہے، اس لیے ضروری علوم شرعیہ کو تازہ اور زندہ کریں ۔ زیادہ کیا مبالغہ کیا جائے ۔ خواجہ اولیس کے واقعات کے اوراق پہنچے اکثر جگہ سے دیکھے گئے۔ مبشرات ہیں، حق تعالیٰ کی بارگاہ سے امیدوار ہیں تا کہ تو ۃ اور پوشیدگی سے فعل و ظہور میں آجائیں ۔ والسلام ۔

نوٹس : ویب سائیٹ میں لفظی اغلاط موجود ہیں، جن کی تصیح کا کام جاری ہے۔ انشاء اللہ جلد ان اغلاط کو دور کر دیا جائے گا۔ سیدنا مجدد الف ثانی علیہ رحمہ کے مکتوبات شریف کو بہتر طریقے سے پڑھنے کے لئے کتاب کا مطالعہ ضرور کریں۔ جزاک اللہ خیرا