107

مکتوب 12 : فنا و بقا کا مقام اور ہر چیز کی خاص وجہ کے ظہور حاصل ہونے اور سیر فی اللہ اور تجلی ذاتی برقی وغیرہ کی حقیقت کے بیان میں


مکتوب (12)

فنا و بقا کا مقام اور ہر چیز کی خاص وجہ کے ظہور حاصل ہونے اور سیر فی اللہ اور تجلی ذاتی برقی وغیرہ کی حقیقت کے بیان میں اپنے پیر بزرگوار کی خدمت میں لکھا ہے:۔

کمترین بندہ احمد عرض کرتا ہے۔ اپنی تفصیروں کی نسبت کیا عرض کرے۔ مَا شَاءَ اللهُ كَانَ وَمَا لَمْ يَشَاءُ لَمْ يَكُنْ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ الْعَلِيِّ الْعَظِيمِ ( جو کچھ اللہ تعالیٰ نے چاہا ہو گیا اور جہ نہ چاہا نہ ہوا اور نہیں ہے گناہوں سے پھرنے کی طاقت اور نیکی کرنے کی قوت مگر اللہ تعالٰی بلند شان کی مدد سے )۔ وہ علوم جوفنافی اللہ اور بقا باللہ کے مقام سے تعلق رکھتے تھے۔ خدائے تعالیٰ نے اپنی عنایت سے ظاہر کر دیے اور ایسا ہی معلوم کیا کہ ہر شے کی وجہ خاص کیا ہے اور سیر فی اللہ کسں معنیٰ سے ہے اور تجلی ذاتی برقی کیا ہوتی ہے اور محمدی مشرف کون ہے۔ وغیرہ غیرہ۔ اور ہر مقام میں اس کے لوازم اور ضروریات کو دکھاتے اور ان کی سیر کراتے ہیں اور ایسی کوئی چیز نہیں رہی کہ جس کا اولیاء اللہ نے نشان دیا ہے کہ اس کو راستہ چھوڑ جائیں اور نہ دکھائیں ۔ قُبِلَ مِنْ قُبِلَ بِلا عِلَّةٍ (جوکوئی خدا کی درگاہ میں قبول ہوا ہے بلا سبب ہی قبول ہوا ہے ) جس طرح کہ اصل اشیاء کو بھی پیدا کیا ہوا اور اس کا بنایا ہوا جانتا ہے ۔ خدا تعالیٰ قابلیتوں کا محکوم نہیں ہے اور نہ ہی کسی چیز کو اس پر حاکم ہونا چاہیے۔ زیادہ گستاخی مناسب نہیں ۔


بنده باید که حد خود داند
ترجمہ
: چاہنے بندہ کو اپنی حد پہنچانے

نوٹس : ویب سائیٹ میں لفظی اغلاط موجود ہیں، جن کی تصیح کا کام جاری ہے۔ انشاء اللہ جلد ان اغلاط کو دور کر دیا جائے گا۔ سیدنا مجدد الف ثانی علیہ رحمہ کے مکتوبات شریف کو بہتر طریقے سے پڑھنے کے لئے کتاب کا مطالعہ ضرور کریں۔ جزاک اللہ خیرا