118

مکتوب 10: غیر مشہورہ معانی میں قرب و بعد وفرق و وصل کے حاصل ہونے اور ان کے مناسب بعض علوم کے بارے میں


مکتوب (10)

غیر مشہورہ معانی میں قرب و بعد وفرق و وصل کے حاصل ہونے اور ان کے مناسب بعض علوم کے بارے میں۔ یہ بھی اپنے پیر بزرگوار کی خدمت میں لکھا ہے:

حضور کا احقر خادم عرض کرتا ہے کہ مدت ہوئی ہے کہ اس بلند درگاہ کے خادموں کے حالات سے اطلاع نہیں پہنچی ۔ ہر دم انتظار ہے ۔


عججے نیست اگر زنده شود جان عزیز
چوں ازاں یار جدامانده پیامی برسد


ترجمہ : مرے جدا ہوئے دلبر کا نامہ جب آئے
عجب نہیں کہ میری جان زندہ ہو جائے


جانتا ہے کہ حضور کی دولت کے لائق نہیں ہے۔


این بس که رسد ز دور بانگ جرسم
ترجمہ
: یہی بس ہے کہ آئے دور سے بانگ جرس ہر دم


عجب معاملہ ہے کہ بعد کا نام قرب رکھا ہے اور نہایت فراق کو وصل کہتے ہیں۔ گویا در حقیقت اس کے ضمن میں قرب و وصال کی نفی کی طرف اشارہ کیا ہے۔ شعر


كَيْفَ الْوَصُولُ إلى مُعَادِ وَ دُونَهَا
قلِلُ الجِبَالِ وَ دَوْنَهُنَّ خَيُوف


ترجمہ : ہائے جاؤں کس طرح میں یار تک
راہ میں ہیں پر خطر غار و جبال

پس اسی واسطے ہمیشہ کا غم اور دائی فکر دامن گیر ہے۔ مراد کو بھی آخر کار مرید کی ارادت پر مرید ہونا پڑتا ہے اور محبوب کو محب کی محبت پر محب ہونا پڑتا ہے۔

دین و دنیا کے سردار آنحضرت صلى الله عليه وسلم مرادیت اور محبوبیت کے مقام کے باوجود محبین اور مریدین سے ہوئے ہیں۔ اسی واسطے آپ کے حال کی نسبت یوں خبر دی ہے کہ كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَالِهِ وَسَلَّمَ مُتَوَاصِلُ الْحُزَن دَائِمُ الْفِكر (رسول اللہ صلى الله عليه وسلم ہمیشہ غم کرنے والے اور دائمی فکر کرنے والے تھے ) اور آنحضرت صلى الله عليه وسلم نے فرمایا کہ مَا أُوذِى بَى مثل ما مثل ما اُو ذِيْتُ ( جس قدر مجھے ایذا دی گئی ہے کسی اور نبی کو ویسی ایذا نہیں دی گئی ۔ )

محبت، محبت کے بوجھ کو اٹھا سکتے ہیں۔ محبوبوں کو اس بوجھ کا اٹھانا دشوار ہے۔ یہ قصہ کبھی ختم نہیں ہوتا۔


قِصَّةُ العِشق لا نُفِصَامَ لَهَا
ترجمه
: قصہ عشق کا نہیں انجام

حامل عریضہ ہذا شیخ الہ بخش ایک قسم کا جذب و محبت رکھتا ہے اس کے اصرار سے چند کلمے حضور کے خادموں کی طرف لکھے گئے ہیں۔ الغرض خدمت و ملازمت کا شوق ظاہر کر کے ان حدود کی طرف متوجہ ہوا ہے۔

اوّل اوّل اس نے اپنے بعض اور ارادوں کو ظاہر کیا تھا جب اس بارے میں خاکسار کی طرف سے سستی معلوم کی تو اب صرف ملاقات پر راضی ہو کر اس نے چند باتیں لکھوائیں ۔ زیادہ گستاخی ادب سے دور ہے

نوٹس : ویب سائیٹ میں لفظی اغلاط موجود ہیں، جن کی تصیح کا کام جاری ہے۔ انشاء اللہ جلد ان اغلاط کو دور کر دیا جائے گا۔ سیدنا مجدد الف ثانی علیہ رحمہ کے مکتوبات شریف کو بہتر طریقے سے پڑھنے کے لئے کتاب کا مطالعہ ضرور کریں۔ جزاک اللہ خیرا