113

حضرت امام ربانی علیہ رحمہ کے شیوخ و سلاسل


آپ نے پانچ مرشدوں سے فیض پایا اور خلافت حاصل کی ۔

(۱) حضرت شیخ یعقوب صرفی کشمیری علیہ الرحمۃ ۔ ان سے آپ نے سوائے تحصیل علم ظاہری طریقہ کبرویہ سہروردیہ میں خلافت بھی پائی، شجرہ حسب ذیل ہے۔ یعقوب صرفی کمال الدین حسین خوارزمی، حاجی محمد خیوشانی شاہ بندواری’ رشیدالدین امیر عبداللہ خواجہ اسحاق جیلانی، سید علی ہمدانی، شیخ محمود مراد قانی، علاؤالدین سمنانی، شیخ عبدالله مغربی، شیخ احمد جورقانی، شیخ علی الاعلی، شیخ مجد دالدین بغدادی شیخ نجم الدین کبری۔

(۲) حضرت راجی عبد الرحمن بدخشی کابلی معروف به حاجی رمزی – اُس سے آپ نے مصافحہ کیا اور انہوں نے اپنے شیوخ سے پس سند انصافی حسب ذیل ہے ا حاجی عبدالرحمن بدخشی کابلی معروف به حاجی رمزی علیہ الرحمۃ حافظ سلطان اهمی معمر 11 سال، شیخ محمود شیخ سعید معن حبشی ، آنحضرت ﷺ.

(نوٹ ) ان میں سے ایک صاحب جن ہیں۔

(۳) حضرت مخدوم عبدالاحد علیہ الرحمۃ آپ کے والد ماجد ان سے پندرہ طریقوں میں آپ نے خلافت پائی ۔ شجرات حسب ذیل ہیں۔

(1) سلسله فاروقیه : یہ آپ کا جدید سلسلہ ہے اس کا شجرہ بعینہ آپ کا نسبی شجرہ ۔ مذکورہ جو ہر اول ہے۔

(2) سلسله سری سقطیه : یہ بھی کسی قدر تفاوت سے آپ کا جدید سلسلہ ہے اس میں آپ کی سترہویں پشت کے دادا خواجہ سلمان بن مسعود نے حضرت سری سقطی خلیفہ حضرت معروف کرخی سے خلافت پائی ہے اور ان کا شجرہ مشہور ہے ۔

(3) سلسله سهرورديه شهابيه : یہ بھی کسی قدر تفاوت سے آپ کا جدید سلسلہ ہے۔ اس میں آپ کی بارہویں پشت کے دادا حضرت شیخ احمد بن یوسف نے حضرت شیخ الشیوخ شہاب الدین سہروردی سے خلافت پائی ہے اور ان کا شجرہ مشہور ہے ۔

(4) سلسلہ سہروردیہ بہائیہ: یہ بھی کسی قدر تفاوت سے آپ کا جدید سلسلہ ہے اس میں آپ کے گیارہویں پشت کے دادا حضرت شعیب بن احمد نے بہاؤ الدین زکریا ملتانی سے خلافت پائی ہے اور وہ شیخ الشیوخ کے خلیفہ تھے۔

(5) سلسله سهروردیه و چشتیه جلالیه: یہ بھی کسی قدر تفاوت سے آپ کا جدید سلسلہ ہے اس میں آپ کی پانچویں پشت کے دادا حضرت امام رفیع الدین بانی قلعہ سرہند نے حضرت سید جلال الدین مخدوم جہانیاں سے خلافت پائی ہے اور وہ خاندان سہروردیہ میں حضرت شیخ رکن الدین نبیرہ حضرت ذکریا ملتانی کے اور خاندان
چشتیہ میں حضرت چراغ دہلوی خلیفہ حضرت محبوب الہی کے خلیفہ تھے ۔

(6) سلسله قادريه جديد حسنيه : یعنی شیخ عبد الاحد شیخ رکن الدین امیر سید ابراهیم ایرجی قادری سید شاہ احمد جیلی قادری سید شاہ موسیٰ قادری، سید شاہ محمد محسن، سید شاہ ابونصر سید شاہ ابو صالح سید شاہ عبدالرزاق تاج الدین حضرت غوث پاک سید ابوصالح سید عبداللہ جیلی سید یحیی زاہد رسید محمد سید داؤد سید موسیٰ الثانی سید عبدالله سید موسى الجون سید عبداللہ المحض سید حسن مثنی حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ حضرت امام علی مرتضی رضی اللہ عنہ حضرت رسول خدا صلى الله عليه وسلم۔

(7) سلسله فلندریه : یعنی بعد نام شیخ رکن الدین شیخ عبد القدوس، شیخ عبد السلام جو نپوری، شاہ محمد قطب الدین بنیا دل سید نجم الدین قلندر سید خضر رومی عبدالعزیز مکی
صحابی حضرت رسول خدا ۔

(8) سلسله چشتیه صابريه : بعد نام شیخ عبد القدوں کے شیخ محمد شیخ احمد عارف، شیخ عبدالحق، شیخ جلال الدین پانی پتی شمس الدین ترک مخدوم سید علی احمد صابر با با فرید الدین گنج شکر خواجہ قطب الدین خواجہ خواجگان سید معین الدین شیخ عثمان ہارونی و حاجی شریف زندنی قطب الدین مودود ناصر الدین ابو یوسف ابو محمد ابواحمد ابدال ابو موسیٰ شامی ممشاد علود مینوری امین الدین ہبیرہ بصری یدالدین حذیفہ مرعشی سلطان ابراہیم فضیل
بابن عیاض، عبد الواحد بن زید شیخ حسن بصری، حضرت علی مرتضی، حضرت رسول خدا صلى الله عليه وسلم

(9) سلسله چشتیه نظامیه گیسودرازیه : بعد نام شیخ عبدالقدوس کے شیخ درویش محمد بن قاسم لودھی، شیخ ابن حکم اودهی سید صدرالدین سید محمد گیسو دراز خواجه نصیر الدین محمود چراغ دہلوی، شیخ نظام الدین محبوب الہی بابا فرید مذکور ۔ الخ

(10) سلسله چشتیه نظامیه صدريه : بعد نام شیخ در ولیش محمد شیخ سعد اللہ شیخ فتح اللہ شیخ صدر الدین طیب چراغ دہلوی مذکور ۔ الخ
(11)سلسله چشتیه نظامیه جلالیه : بعد نام شیخ در دلیش محمد کے سید بڈھن سید اجمل بھڑا ایچی سید جلال مخدوم جہانیاں، چراغ دہلوی مذکور ۔ الخ

(12) سـلـسـلـه قادريه جلاليه : بعد نام مخدوم جہانیاں کے عبید غیبی ابو القاسم فاضل ابو المكارم محمد فاضل، محمد فاضل محمد قطب الدین شمس الدین علی الاصلح ، شمس الدین حداد حضرت غوث پاک شیخ ابوسعید شیخ ابوالحسن، شیخ ابوالفرح، شیخ ابو الفضل عبد الواحد شیخ ابو بکر شبلی، شیخ ابو القاسم جنید سری سقطی علیہ الرحمۃ’ معروف کرخی امام رضا امام کاظم امام صادق امام محمد صادق امام محمد باقر امام سجاد امام حسین رضی اللہ عنہ امام حسن رضی اللہ عنہ حضرت امام علی مرتضی کرم اللہ وجہ حضرت رسول خدا صلى الله عليه وسلم


(13) سلسله كبرويه جلاليه بعد نام مخدوم جہانیاں کے سید حمید الدین سمرقندی، شیخ شمس الدین شیخ عطا یا خالدی، شیخ احمد با با کمال بخندی شیخ نجم الدین کبری
مذکور ۔ الخ

(14)سلسله سهرورديه جلالیه : بعد نام مخدوم جہانیاں کے، شیخ رکن الدین شیخ صدرالدین شیخ بہاء الدین زکریا، شیخ الشیوخ شہاب الدین، شیخ ابوالحبیب حضرت غوث پاک شیخ ابوسعید مذکور ۔ الخ۔


(15) سلسله مداریه : بعد نام سید اجمل کے شاہ بدیع الدین قطب مدار شیخ طیفور شامی شاہ معین الدین شامی، شاہ یمین الدین شامی عبداللہ علم بردار حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ یا حضرت علی کرم اللہ وجہهہ رسول خداﷺ

(16) حضرت خواجہ باقی باللہ علیہ الرحمہ ان سے طریقہ نقشبندیہ میں آپ نے خلافت پائی ۔ شجرہ یہ ہے کہ حضرات خواجہ باقی باللہ خواجہ امنگی ، خواجہ درویش محمد خواجہ محمد زاہد خواجہ یعقوب چرخی خواجہ علاؤ الدین عطار خواجہ بہاء الدین محمد نقشبند، خواجہ سید امیر کلال، خواجہ بابا سماس، خواجہ علی عزیزان اتنی خواجہ محمود انجیر فغنوی خواجہ عارف ریوگری، خواجہ عبد الخالق محجد وانی خواجہ یوسف ہمدانی خواجہ ابوعلی فارمدی خواجہ ابوالحسن خرقانی، خواجہ بایزید بسطامی حضرت ، امام جعفر صادق حضرت قاسم بن محمد حضرت سلمان فارسی، حضرت صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ۔

واضح ہو کہ یہ شجرہ اویسیہ ہے کہ اس میں حضرت بایزید کے بعد حضرت ابوالحسن کا نام ہے۔ حالانکہ دونوں میں باہم ملاقات جسمانی نہیں ہوسکی۔ دوسرا شجرہ متصلہ یہ ہے۔ اس میں بعد نام شیخ ابوعلی فارمدی کئے ابوالقاسم گرگانی ابو عثمان مغربی ابوعلی کاتب ابوعلی رود باری ابوالقاسم قشیری ابوعلی

وقاق ابو القاسم نصیر آبادی ابو بکر شبلی، شیخ جنید سری سقطی ، معروف کرخی ہے۔ الخ

(17) حضرت سید شاہ سکندر ان سے آپ نے خرقہ خاص حضرت غوث پاک رضی اللہ عنہ اور طریقہ قادریہ جد یہ میں خلافت پائی۔ شجرہ حسب ذیل ہے۔
سید شاہ سکندر سید شاہ کمال سید شاہ فضیل، سید گرا رحمن ثانی، سید شمس الدین عارف، سید بوالفضل، سید گرار من اول، سید شمس الدین صحرائی، سید شاہ عقیل، سید شاہ بہاء الدین سید شاہ عبدالوہاب سید شاہ شرف الدین سید شاہ عبدالرزاق حضرت غوث پاک بعدہ سلسلہ جد یہ حسینیہ
مذکور ۔ الخ

نوٹس : ویب سائیٹ میں لفظی اغلاط موجود ہیں، جن کی تصیح کا کام جاری ہے۔ انشاء اللہ جلد ان اغلاط کو دور کر دیا جائے گا۔ سیدنا مجدد الف ثانی علیہ رحمہ کے مکتوبات شریف کو بہتر طریقے سے پڑھنے کے لئے کتاب کا مطالعہ ضرور کریں۔ جزاک اللہ خیرا