123

حضرت امامِ ربانی مجدد الف ثانی علیہ رحمہ کا حلیہ مبارک، عادات و اخلاق


حضرت امامِ ربانی مجدد الف ثانی علیہ رحمہ کا حلیہ مبارک، عادات و اخلاق

آپ کا قدموزوں اور کامل تھا۔ آپ نازک اندام اور آپ کا رنگ گندم گوں مائل بہ سفیدی تھا۔ آپ کے ناصیہ اور رخسار مبارک سے ایسا نور ہویدا تھا کہ آنکھ کام نہ کر سکتی تھی ۔ آپ کے بدن مبارک پر کبھی میل نہ جمتا تھا۔ آپ کے پسینہ میں گرمی ہو یا برسات کسی موسم میں بو نہ آتی تھی۔ آپ کی پیشانی کشادہ تھی۔ اس پر سجدہ کا نشان اور پیشانی سے بینی تک ایک سرخ خط کشیدہ تھا جو ہمیشہ چمکتا رہتا تھا۔ آپ کے ابروسیاہ باریک، کشادہ آنکھیں بڑی بڑی سرخی مائل سفیدی وسیا ہی نہایت گہری و آپ کی بینی بلند لب سرخ دہن متوسط دندان متصل اور درخشاں تھے ۔ آپ کی ریش ، مبارک با نبور شکوہ مربع اور رخسار باریک پر بال متجاوز نہ تھے ۔ آپ کے موئے مبارک پر سفیدی غالب تھی۔ ہاتھ کھلے انگلیاں باریک پاؤں نہایت لطیف پاشنے بہت صاف سینہ فیض گنجینه پر بالوں کا صرف ایک بار یک خط تھا۔ آپ کی کمر بہت پتلی اور نازک تھی۔

آپ کے اخلاق عادات اور وضع

آپ کا خلق سراپا محمدی تھا۔ صبر و شکر علم و تواضع، زہد و ورع وقناعت و تسلیم و رضا تو کل آپ کے عادات میں داخل تھے۔ جنازہ کے ساتھ مشایعت کرتے ۔ بخشائش موتی کے لئے اپنی ہمت صرف فرماتے اور مریضوں کی عیادت فرماتے ۔ مسنون دعا ئیں ان پر دم کرتے دفع مرض کے لئے توجہ مبذول فرماتے اور صدہا ہزار ہا آدمی شفا پاتے۔ ایام مسنون پنج شنبہ اور شنبہ کو سفر فرمانے کے وقت ادعیہ ماثورہ پڑھتے ۔ دوسرے دنوں کو سفر کے لئے نحوست نہ جانتے تھے ۔ خلاف شرع جلسوں اور عام دعوتوں میں شرکت نہ فرماتے ۔ خاص دعوتوں میں شریک ہوتے ۔ اگر کسی موقع پر ذرا بھی آداب شرع آپ سے ترک ہو جاتے۔ آپ بہت استغفار پڑھتے ۔ نعمتوں پر صبر اور تکالیف پر شکر کرتے تھے۔ جیسا کہ رفص الخواص کو کرنا چاہئے ۔ ہر امر میں آداب سنت ملحوظ اور اجتناب بدعت مد نظر رکھتے ہیں۔ لباس بھی آپ کا بموجب شرع شریف تھا۔ سر پر عمامہ اس کے دونوں سرے شانوں پر چھوٹے ہوئے۔ ایک میں مسواک آویزاں کرتے کے آستین چاک یعنی سلی ہوئی نہ ہوتی تھی پاجامہ مخنوں سے اونچا کبھی نصف ساق تک جوتا معمولی ۔ ہاتھ میں عصا کاندھے پر جانماز جمعہ اور عیدین میں لباس فاخرہ مسنون زیب تن فرماتے تھے۔

نوٹس : ویب سائیٹ میں لفظی اغلاط موجود ہیں، جن کی تصیح کا کام جاری ہے۔ انشاء اللہ جلد ان اغلاط کو دور کر دیا جائے گا۔ سیدنا مجدد الف ثانی علیہ رحمہ کے مکتوبات شریف کو بہتر طریقے سے پڑھنے کے لئے کتاب کا مطالعہ ضرور کریں۔ جزاک اللہ خیرا